وادی کشمیر کے تمام اضلاع بشمول گرمائی درالحکومت سری نگر میں اتوار کو
رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی لوگوں کو سحری کے وقت نیند سے جگانے کے
لئے سحر خوانوں کا سڑکوں پر نکلنا بھی شروع ہوگیا ہے۔ سحر خوان لوگوں کو
نیند سے جگانے کے لئے ڈھول بجانے کے علاوہ قرآنی آیات اور نعت شریف اونچی
آواز سے پڑھتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سائنس کی بدولت موبائیل فونوں اور
گھڑیوں میں الارم کی سہولیت آنے کے بعد بھی وادی میں سحر خوانوں کا لوگوں
کو سحری کے وقت نیند سے جگانے کا سلسلہ رک نہ گیا۔
اِن سحرخوانوں کا کہنا ہے کہ وہ رمضان المبارک کی آمد کا انتظار سال بھر
کرتے رہتے ہیں۔ ایک سحر خوان نے نتایا کہ اگرچہ عیدالفطر کے موقع پر لوگ
ہمیں اس کام کے عوض پیسہ اور ملبوسات و گھریلو استعمال کی چیزیں انعام کے
طور پر دیتے ہیں ، لیکن سحری کے وقت لوگوں کو جگانے سے ہمیں دلی سکون ملتا
ہے145۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے علاقے میں تعینات سیکورٹی فورسز اور ریاستی
پولیس اہلکاروں نے کبھی کوئی اعتراض نہیں کیا۔ تاہم سڑکوں پر آوارہ کتوں
کی بڑھتی ہوئی
تعداد پریشانی کا سبب بنتے ہیں۔
دریں اثنا ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے رمضان المبارک کا بابرقت مہینہ
شروع ہونے پر ریاستی عوام کو مبارکباد دی ہے ۔ اپنے پیغام میں وزیر اعلیٰ
نے امید ظاہر کی کہ یہ پر فضیلت مہینہ ہمیں مشکلات ، غیر یقینیت اور تشدد
سے پاک ایک دور میں لے جائے گا ۔ انہوں نے دعا کی کہ یہ متبرک مہینہ ریاستی
عوام کے لئے خوشحالی کی ایک نوید لے کر آئے ۔ محبوبہ مفتی نے لوگوں سے
اپیل کی کہ وہ اس پورے مہینے کے دوران دل کی گہرایوں سے عبادت کر کے اللہ
سے مغفرت مانگیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اللہ تعالیٰ کے سامنے سربسجود ہو
کر قرب الہٰی حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے ۔
رمضان کے مہینے کو خیرات اور ہمدردی کا مہینہ قرار دیتے ہوئے محبوبہ مفتی
نے سماج کے صاحب سروت لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس مہینے کے دوران سماجی
اہمیت کے کاموں کیلئے دل کھول کر چندہ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدس مہینے
کے دوران ہمیں بیواؤں ، یتیموں ، ضرورتمندوں اور دیگر مستحقین کی ضروریات
کا خیال رکھنا چاہیے تا کہ وہ بھی بلا کسی دقت کے اپنی زندگی گذار سکیں